پاکستان کو چوتھے ٹی 20 میں نیوزی لینڈ سے شکست: ’بابر اعظم نے اگلے سال نیپال کی انڈر 19 ٹیم سے کھیلنے کی درخواست کی ہے‘



26 april 2024

نیوزی لینڈ نے ٹم رابنسن کی نصف سنچری اور بولرز کی عمدہ کارکردگی کی بدولت پاکستان کو چوتھے ٹی ٹوئنٹی میچ میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد چار رنز سے شکست دے کر سیریز میں 1-2 کی برتری حاصل کر لی ہے۔

لاہور میں کھیلے گئے سیریز کے چوتھے ٹی ٹوئنٹی میچ میں پاکستان کے کپتان بابر اعظم نے ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کا فیصلہ کیا۔

نیوزی لینڈ نے اننگز کا مثبت انداز میں آغاز کیا اور جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے پہلے پانچ اوورز میں 56 رنز بنائے۔ اس موقع پر زمان خان نے 15 گیندوں پر 28 رنز بنانے والے تام بلنڈل کو آوٹ کر کے ٹیم کو پہلی کامیابی دلائی۔

جبکہ دوسرے اینڈ سے ٹم رابنسن نے بہترین کھیل کا مظاہرہ کیا اور جارحانہ کھیل پیش کرتے ہوئے 35 گیندوں پر اپنی نصف سنچری مکمل کی۔

نیوزی لینڈ نے 10 اوورز میں 93 رنز بنائے اور 11ویں اوور میں عباس آفریدی نے رابنسن کو 51 رنز پر آؤٹ کر دیا۔

نیوزی لینڈ کی تیسری وکٹ 128 رنز پر گری جب افتخار احمد کی گیند پر شاداب خان نے مارک چیپمین کا بہترین کیچ پکڑا۔چوتھی وکٹ ڈین فاکس کرافٹ کی اسامہ میر نے حاصل کی اور انھوں نے 34 رنز بنائے۔ جس کے بعد مائیکل بریسویل اور جیمز نیشام نے سکور کو 169 تک پہنچایا لیکن عباس آفریدی نے 27 رنز بنانے والے کیوی کپتان بریسویل کو آؤٹ کیا اور اس کے اگلی ہی گیند پر جوش کلارکسن کو بھی چلتا کیا۔

اننگز کی آخری گیند پر عامر نے اش سودھی کی اننگز کا خاتمہ کردیا اور اس طرح نیوزی لینڈ نے 20 اوورز میں سات وکٹوں کے نقصان پر 178 رنز بنائے۔

ہدف کے تعاقب میں پاکستان کو اننگز کے آغاز میں ہی بڑا نقصان اٹھانا پڑا جب دوسرے ہی اوور میں کپتان بابر اعظم صرف پانچ رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔

صائم ایوب ایک مرتبہ پھر بڑی اننگز نہ کھیل سکے اور 40 کے مجموعی سکور پر 20 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔ ان کے بعد آنے والے پاکستانی بلے باز عثمان بھی صرف 16 رنز ہی بنا سکے۔

46 کے مجموعی سکور پر پاکستان کی تین وکٹیں گرنے کے بعد فخر زمان کا ساتھ دینے شاداب خان آئے اور دونوں نے مل کر سکور کو 79 تک پہنچا دیا لیکن آٹھ رنز بنانے کے بعد شاداب بریسویل کی وکٹ بن گئے۔

دوسرے اینڈ سے فخر نے بہترین کھیل کا سلسلہ جاری رکھا اور افتخار کے ہمراہ 59 رنز کی ساجھے داری بنا کر سکور کو 138 تک پہنچا دیا۔

اس موقع پر میچ پاکستان کی گرفت میں نظر آ رہا تھا لیکن 23 رنز بنانے والے افتخار کے بعد 61 رنز کی باری کھیلنے والے فخر کے یکے بعد دیگرے آؤٹ ہونے سے میچ کا پانسہ یکدم نیوزی لینڈ کے حق میں پلٹ گیا۔

اختتامی اوورز میں عماد وسیم نے 11 گیندوں پر 22 رنز بنا کر ٹیم کو جیت کے قریب پہنچانے کی کوشش کی لیکن وہ کامیاب نہ ہو سکے۔ اور یوں پاکستان کی ٹیم مقررہ اوورز میں آٹھ وکٹوں کے نقصان پر 174 رنز بنا سکی اور نیوزی لینڈ نے میچ چار رنز سے جیت لیا۔

سوشل میڈیا پر بابر پر تنقید اور شاداب کی تعریف

پاکستان ٹیم کے میچ ہارنے کا دکھ کم کرنے کے لیے کرکٹ شائقین نے دل کھول کر سوشل میڈیا پر اپنے سخت اور تنقیدی تبصروں میں پاکستان ٹیم اور خصوصاً بابر اعظم کی کپتانی کو ہدف بنایا۔

بہت سے سوشل میڈیا صارف نے بابر اعظم کی کپتانی کے متعلق سوال اٹھایا تو کچھ نے میچ میں شریک ایک بچے کے میچ کے فیصلے کے بعد پریشان ہونے کی تصویر شیئر کرتے ہوئے پاکستان ٹیم کی کارکردگی پر مایوسی کا اظہار کیا۔

جبکہ چند صارفین مارک چیپمین کا شاندار کیچ پکڑنے پر شاداب کی تعریف کرتے بھی نظر آئے۔

پاکستان ٹیم کے قدرے کمزور اور ناتجربہ کار نیوزی لینڈ ٹیم کے ہاتھوں شکست پر ایک صارف حمزہ شیخ نے مایوس شائق بچے کی تصویر شیئر کرتے ہوئے تبصرہ کیا کہ

’ آپ جانتے ہیں کہ ان تصویروں کے بارے میں سب سے افسوسناک بات کیا ہے کہ یہ سلسلہ ابھی ختم نہیں ہوا ہے اور آپ کو اس دفاعی حکمت عملی اپنانے والے اور بنا سوجھ بوجھ والے کپتان کے ساتھ اگلا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کھیلنا ہے اور مجھے پورا یقین ہے کہ وہ آپ کو بہت تکلیف دے گا۔ بابر اعظم شرم کرو۔‘

ایک صارف نے بابر اعظم کی کپتانی اور پاکستانی کرکٹ ٹیم کی کارکردگی پر طنز کرتے ہوئے لکھا کہ ’بابر اعظم نے پی سی بی سے درخواست کی ہےکہ اگلے سال نیوزی لینڈ کی سکول ٹیم کی بجائے نیپال کی انڈر 19 ٹیم کے سیریز رکھی جائے۔ یہ بابر اعظم کی ایک بار دوبارہ نہایت افسوسناک، شرمناک اور غلط کپتانی ہے، ایک اور سیریز میں ناکام کی وجہ ان کی متوسط سوچ اور حکمت عملی ہے۔‘

Comments